Trying to fulfill your desire for a Ghazal–though not as thoughtful as you sent me–I have said as here:
طوقِ ظلمت میں ہے بیکس پائے کوباں آج بھی ہے عجب دنیا میں انسانوں کا دستورِ معاش مالداروں اور زمینداروں کی خدمت کیلئے زندگی سرمایہ داری کی سلاسل میں مقید منتشر رکھتے ہوے مزدور و دہقاں کا نظام اشرف اُٹھ اب آسماں میں اک شگافِ نو کریں اشرف |