تال و سُر دونوں کا محتاج ہر نغمہکیوں ہے
لمسِ مضراب سے ہی تار تھرکتا کیوںہے
روشنی اور اندھیرے میں ہے نسبتکیسی
آسماں شام و سحر رنگ بدلتا کیوں ہے
خود نمائی ترا مقصد نہیں تو پھر اےخُدا
کائناتی ترا یہ کھیل تماشہ کیوں ہے
تیز مضراب کی شدت سے کیوں لٓےہوتی ہے
ایسا بس میری ہی اس دُنیا میں ہوتاکیوں ہے
اتنی خاموش لپٹتی ہوئی بل کھاتیہوئی
کہکشاؤں کی یہ رنگین سی دُنیا کیوںہے
چُپ رہو ! تُم نے کیا اقبال رٹ لگائیہے
ایسا یہ کیوں ہے بھلا اور یہ ویساکیوں ہے
Excellent and high class intellectual poetry.
In a way, these verses can be categorized as a list of rhetorical questions but their reflective tone is alluring.
nSalik {Noor Salik}