A Ghazal by Iqbal Sheikh

 A Ghazal by Iqbal Sheikh

قول اور فعل میں ہیں تضادات دوستو

مقصود فکرِ روزِ مکافات دوستو

کیا قیمتِ خرید ہو کیا قیمتِ فروختr

اِک کشمکش ہے بینِ حسابات دوستو

مسدود نہ ہوں سوچ کی راہیں دھیاںرہے

محدود ہو نہ پائیں سوالات دوستو

ہم راز و ہم نوا مرا دل ہے تو ہمارے

ٹکرا رہے ہیں پھر کیوں مفادات دوستو

سو لات سو منات تھے سب ڈھیر کردئے

اب اِک منات ہے مرا اِک لات دوستو

کیا ڈھیٹ مسلمان ہوں ! کھاتا ہوںپیٹھ پر

کفّار کی ہر روز نئی لات دوستو

کیا تجربات کیا مری اوقات دوستو

پرکھوں خدائے ارض و سماواتدوستو

میرے خدا کی غیروں پہ اقبال عنایات

اپنوں کیلئے مرگِ مفاجات دوستو

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.