وہ اپنا کب مجھےاندر کاحال دیتا ہے
میں پوچھتا ہوں تو باتوں میں ٹال دیتا ہے
خیال میرا خیالوں میں اپنے شامل کر
یہ رشتہ حُسن انہیں لازوال دیتا ہے
بہت ہی مختصر ،گہرائی میں لا متناہی
یہ اُن کی باتوں کو اوجِ کمال دیتا ہے
مرے سوالوں پہ خاموشیاں کیوں ہیں تیری
یہ مخمصہ مجھے چکّر میں ڈال دیتا ہے
محبتوں پہ جو قربان ہوگئےاقباؔل
زمانہ آج بھی اُن کی مثال دیتا ہے