A Ghazal By Iqbal Sheikh

آسمانوں سے مرے خوابوں کو نسبت ہے بہت
خار و خس پر  انجم  و مہ کی عنایت ہے بہت
کھینچ مت چشمِ تخیل کی طنابوں کو ابھی
شہرِحکمت  کی رسائی  میں مسافت ہے بہت
تجھ کو آزدی  ہے،پابندِ سلاسل ہیں سبھی
دست ِ قدرت  کی یہی تجھ کورعایت ہے بہت
ایک چادر ہے فلک ساری زمینوں کی جہاں
پیرپھیلانے کی ہرشےکوسہولت ہے بہت
آل اولاد وں کی منطق تیری جنت میں کہاں
نسلِ آدم کو اِسی شے کی ضرورت ہے بہت
رہ کے دُنیا میں نہ پرواہ جن کو دُنیا کی ہوئی
اُن کا اُخریٰ کا تصور اک حماقت ہے بہت
اپنی فکریں جو  بکھیری  ہیں یہ تُو نےچار سُو
دشمنوں میں یوں تری اقباؔل شہرت ہے بہت

 

2 thoughts on “A Ghazal By Iqbal Sheikh

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.