In response to the following Munir Niazi’s depressing sher sent by a friend:
منیر اس ملک پر آسیب کا سایہ ہے یا کیا ہے
کہ حرکت تیز تر ہے اور سفر آہستہ آہستہ
I have said the following Qata’a of hope and re-growth:
نہیں اس ملک پر اشرف کسی آسیب کا سایہ
مگر اس قوم پر ہے بے گماں اُس سیب کا سایہ
جسے نیوٹن نے اپنے سامنے گرتا ہوا دیکھا
اُٹھا پھر سے جو بن کر ایک شجرِ سیب کا سایہ
اشرف