|
||||||
:پیغام | ||||||
اقبال کی نظم ، زمانہ ، سے چند اشعار جو تھا نہیں ہے، جو ہے نہ ہوگا ، یہی ہے اک حرفِ مجرمانہ شفق نہیں مغربی افق پر، یہ جوئے خوں ہے یہ جوئے خوں ہے جہانِ نو ہو رہا ہے پیدا ، وہ عالمِ پیر مر رہا ہے ہوا ہے گو تند و تیز لیکن چراغ اپنا جلا رہا ہے |
|
||||||
:پیغام | ||||||
اقبال کی نظم ، زمانہ ، سے چند اشعار جو تھا نہیں ہے، جو ہے نہ ہوگا ، یہی ہے اک حرفِ مجرمانہ شفق نہیں مغربی افق پر، یہ جوئے خوں ہے یہ جوئے خوں ہے جہانِ نو ہو رہا ہے پیدا ، وہ عالمِ پیر مر رہا ہے ہوا ہے گو تند و تیز لیکن چراغ اپنا جلا رہا ہے |